Mr.Omar Hamid Khan,Secretary Election Commission and ECP officers participated in celebration of 8 years of partnership between USAID and UNDP/SELP on electoral process on 16-12-2024
الیکشن کمیشن آف پاکستان
16 دسمبر 2024
پریس ریلیز -
سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان، عمر حمید خان نے یو ایس ایڈ اور یو این ڈی پی کے مشترکہ منصوبے "SELP" کی آٹھ سالہ شراکت داری کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2024 کے عام انتخابات میں جینڈر گیپ کو 7.4 فیصد تک کم کیا، جو ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 2024 کے عام انتخابات میں خواتین امیدواروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 2024 کے عام انتخابات سے قبل 1.4 ملین پولنگ اسٹاف کو تربیت دی گئی اور 2,000 سے زائد ووٹر ایجوکیشن سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے علاوہ خواتین ووٹروں کے لئے 200 آگاہی سیشنز بھی منعقد کیے گئے۔الیکشن کمیشن نے ملک میں انتخابی نظام میں جینڈر شمولیت کے لیے "جینڈر مین سٹریمنگ اینڈ سوشل انکلوژن فریم ورک" (جی ایم ایس آئی ایف) 2024ء سے 2028ء بھی بنایا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن، عمر حمید خان نے اس موقع پر کہا کہ یہ فریم ورک ایشیا پیسیفک خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جو انتخابی عمل میں جینڈر اور سماجی شمولیت پر مرکوز ہے۔انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ الیکشن کمیشن نے مرکزی دفتر میں "الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر" قائم کیا ہے، جو ایک جدید ترین سہولت ہے، جس کا مقصد انتخابات کی نگرانی کرنا ہے۔ مزید برآں، الیکشن کمیشن نے عوامی آگاہی کے لیے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کیا ہے اور میٹا کے تعاون سے غلط معلومات اور افواہوں کے بارے میں آگاہی مہم چلائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن واٹس ایپ چینل رکھنے والے پہلے سرکاری اداروں میں سے ایک ہے۔
یو این ڈی پی نے سیلپ منصوبے کے تحت اقلیتی گروپوں کی انتخابی عمل میں شمولیت کو بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن، نادرا اور سول سوسائٹی تنظیموں کی مشترکہ کوششوں سے خواتین کے قومی شناختی کارڈز کی تیاری میں مدد ملی، جس سے انتخابی فہرستوں میں جینڈر گیپ کو کم کیا گیا۔ اس مہم نے تقریباً ایک ملین خواتین کو انتخابی فہرستوں میں شامل کیا، جن میں 100,000 معذور افراد اور دیگر اقلیتی گروپ شامل ہیں۔اس منصوبے کے تحت 2024 کے انتخابات کے لیے مختلف ذرائع ابلاغ بشمول ٹی وی، ریڈیو، سوشل میڈیا اور ایس ایم ایس کے ذریعے ووٹر ایجوکیشن اور معلوماتی مہم چلائی گئی، جس کے ذریعے 221 ملین افراد تک معلومات پہنچائیں گئیں ۔ اس کے علاوہ، نوجوانوں کے انتخابی اور سیاسی شرکت کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا گیا اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ڈائیلاگ سیشنز منعقد کیے گئے۔سیلپ منصوبے نے خواجہ سرا کے انتخابی عمل میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک قومی حکمت عملی تیار کی۔ اس سلسلے میں "چینجنگ ٹائیڈز - ایڈووکیٹنگ فار ایکوالیٹی" ویڈیو اور "خواجہ سرا سیاسی امیدواروں کے انتخابی سفر" کے عنوان سے کیس اسٹڈیز بھی تیار کی
گئیں، تاکہ خواجہ سرا امیدواروں کو درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا جا سکے۔
اس موقع پر UNDP, USAID کے نمائندوں اور تقریب کے دیگر شرکا بشمول ممبران پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ کمیشن کے اقدامات سے انتخابی عمل میں تمام تبقات کی شمولیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔